کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل،برطانیہ بھی میدان میں آ گیا، ایسا اعلان کہ مودی سرکار کی نیندیں اڑ جائیں

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر ہندوستان اور کینیڈا میں پیدا ہونے والی کشیدگی پر برطانیہ بھی میدان میں آ گیا ،برطانوی وزیر خارجہ نے ایسی بات کہہ دی کہ مودی سرکار کی پریشانیوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے سکھ رہنما کے قتل پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے مجرموں کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا،تمام ممالک کو قانون کی حکمرانی کا احترام کرنا چاہیے،بھارت پر لگے سنگین الزمات سے متعلق اوٹاوا سے مسلسل رابطے میں ہوں، کینیڈا مکمل تحقیقات کرکے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔یاد رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں 18 جون کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے تھے۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا اور بھارتی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ کینیڈا نے انڈیا میں اعلیٰ سطحی سکیورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سامنے ہردیپ سنگھ کی موت پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے،انھوں نے یہ معاملہ اپنے اتحادی ممالک امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ بھی اٹھاتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم رشی سونک سے بات کی ہے،میں واضح الفاظ میں یہ کہتا رہا ہوں کہ انڈیا کی حکومت اس معاملے پر تحقیقات کے لیے کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے،ہردیپ سنگھ کے قتل نے کینیڈا کے شہریوں کو غصہ دلایا ہے، جس سے کچھ لوگ اپنی حفاظت کے لیے خوفزدہ ہیں۔

یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے گزشتہ کچھ عرصے میں خالصتان تحریک سے وابستہ بعض رہنماوں کو گرفتار کیا ہے جبکہ چند ایک قاتلانہ حملوں میں مارے بھی گئے۔اسی تحریک کی وجہ سے بھارت کی بعض ممالک کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی ہے۔دوسری طرف برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا تے ہوئے برٹش پاکستانی رکن پارلیمنٹ خالد محمود، شیڈو وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی،سکھ اراکین پارلیمنٹ پریت کوراور تن منجیت سنگھ نے ہردیپ سنگھ کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔برٹش پاکستانی رکن پارلیمنٹ خالد محمود کا کہنا ہے کہ بھارت کو خبردار کیا جائے کہ ریاستی دہشتگردی برداشت نہیں کی جائے گی۔ادھر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کو کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل الزامات کو سنجیدہ لینے پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں،سکھ رہنما کے قتل پر جواب چاہتے ہیں،بھارت کو اشتعال دلانے کی کوشش نہیں کر رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں