قومی کرکٹر زمان خان کی مشکل ترین زندگی کی کہانی جان کر ہر کوئی عش عش کر اٹھے

کولمبو(سپورٹس ڈیسک) قومی کرکٹر زمان خان نے کہا ہے کہ بھٹے میں اینٹیں لادنے کا کام کرتا تھا،والد لکڑی کا کام کرتے تھے،ہمارے گراونڈ میں ٹیپ بال ہورہی تھی اور میں لوگوں کو کھیلتا دیکھتا تھا تو اچانک میں وہاں گیا اور ان سے کرکٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ایشیا کپ سپر فور مرحلے میں سری لنکا کے خلاف آخری اوور کرانے والے قومی کرکٹر زمان خان کے ان دنوں سوشل میڈیا پر چرچے ہیں اور ایسے میں پی سی بی کی جانب سے ان کی دلچسپ کہانی بھی شیئر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت سے عبرتناک شکست کے باوجود بابر اعظم نے اہم اعزاز اپنے نام کر لیا
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر زمان خان کا انٹرویو جاری کیا جس میں کرکٹر نے بتایا کہ وہ اپنے والد اور بھائی کے ساتھ مزدوری کرتے تھے،ان کے والد لکڑی کا کام کرتے تھے اور انہوں نے بھٹے میں اینٹیں لادنے کا کام کیا ہے۔ قومی کرکٹر نے بتایا کہ ہمارے گراونڈ میں ٹیپ بال ہو رہی تھی اور میں لوگوں کو کھیلتا دیکھتا تھا تو اچانک میں وہاں گیا اور ان سے کرکٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا،انہوں نے مجھے اوور دیا تو میں نے ایک اوور میں 12 وائٹ بالز کیں اور پھر دوسرے دن وہی اوور زور سے کیا تھا تو ایک بھی وائٹ بال نہیں ہوئی تو وہاں سے مجھے شوق ہوا کہ میں فاسٹ بولر بن سکتا ہوں۔انہوں نے کرکٹ سے اپنی محبت کا قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ میں کرکٹ سے بہت پیار کرتا تھا،بیمار ہونے پر مدرسے سے چھٹی لے لیتا تھا لیکن کرکٹ کھیلنے جاتا تھا،میں اسی طرح کھیلتا تھا تو میرے ایک بھائی ہوتے ہیں انہوں نے مجھے کہا کہ زمان میر پور میں انڈر 16 کے ٹرائل ہو رہے ہیں تم بھی ٹرائل دو،آپ ٹیپ بال میں تیز ہو تو شاید آپ سلیکٹ ہو جاو،میں نے وہاں جاکر ٹرائل دیا اور میں سیلکٹ ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی مہمان نوازی بڑی اچھی ہے مگر۔۔۔افغانستان کے کپتان حشمت اللہ نے دل کی بات کردی

زمان خان نے مزید بتایاکہ مجھے فیملی کا سپورٹ حاصل نہیں تھا اور میں اپنی فیملی کو ٹرائل کیلئے سپورٹ کرنے کا کہتا تھا جس کیلئے میں کافی روتا بھی تھا،پاکستان انڈر 16 میں سلیکٹ ہوا تو انڈر 16 کے لیے آسٹریلیا کا دورہ کیا اور وہاں سب سے زیادہ وکٹیں لیں۔انہوں نے کہا کہ جب میں نے پہلے پی ایس ایل میں پرفارم کیا تو بیسٹ ایمرجنگ ٹیلنٹ کا اعزاز ملا تو پھر میں نے سوچا میں پاکستان ٹیم کیلئے کھیل سکتا ہوں،مجھے اور بھی زیادہ محنت کرنا پڑے گی اور میں ڈومیسٹک میں اور بھی اچھا پرفارم کروں گا۔زمان خان کا کہنا تھا کہ میرا ہمیشہ یہ ہی مقصد تھا کہ میں اپر لیول پر کھیلوں اور پاکستان کا نام روشن کروں،اپنے علاقے میں ایک اکیڈمی بنا لوں تاکہ آنے والے بچوں کو بھی کھیلنے کا موقع ملے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ نے مجھے بہت کچھ دیا اور کرکٹ نہ ہوتی شاید میں اپنی فیملی کیلئے کچھ نہ کرپاتا، کرکٹ سے میری روزی ڈبل ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں:وہاب ریاض نے پاکستان کے تیز ترین اتھلیٹ کو ڈھونڈنے کیلئے مقابلہ کروانے کا اعلان کر دیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں