نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت میں ہونے والے جی 20 اجلاس اور مودی سرکار کے مصنوعی چہرے سے نقاب اتر گیا ہے اصل چہرہ دنیا سے چھپانے کیلئے بھونڈے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جی 20 اجلاس،بھارتی صحافیوں کو بائیڈن کا استقبال کرتے مودی کی کوریج سے روک دیا گیا
بھارت جی 20 اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے جس میں چین،روس کے صدور پہلے ہی شرکت کرنے سے انکار کر چکے ہیں اب بھارتی حکومت کے اقدامات سے اس اجلاس اور مودی سرکار کے مصنوعی چہرے سے نقاب اتر گیا ہے۔مودی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اصل چہرہ دنیا سے چھپانے کے بھونڈے اقدامات شروع کر دیے ہیں،دہلی کی کچی آبادی کولی کیمپ جو جدید ہوٹل سے کچھ ہی فاصلے پر ہے،اب مودی سرکار کو کھٹکنے لگی ہے جس کا مضحکہ خیز اظہار گزشتہ روز دیکھنے میں آیا۔جی 20 اجلاس کے مہمانوں کی گزر گاہ ہونے پر مودی سرکار نے اسے عالمی منظر نامے سے اوجھل کرنے کی ناکام کوشش کی اور اجلاس سے 10 دن پہلے ہی کولی کیمپ کو لکڑی کے سہاروں اور سبز پردوں کی مدد سے چھپا دیا گیا ہے۔سبز پردے تان کر مودی سرکار اور جی 20 کے پوسٹرز لگا دیئے گئے تاہم لاکھ پردہ داری کے باوجود مودی سرکار کا گھٹیا چہرہ پوری دنیا کے سامنے کھل کر آ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت عروج پر پہنچ گئی
ایسا پہلی بار نہیں ہوا بلکہ اس سے قبل بھی مودی سرکاری کی جانب سے یہاں کے رہنے والوں کو اسی طرح کی اذیت سے دوچار کیا جا چکا ہے ،یہاں کے رہائشی جو پہلے ہی انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نے اپنی ناکامی اور گھناونے کردار کو چھپانے کیلیے انہیں دنیا کی نظروں سےاوجھل کیا ہے۔کولی کیمپ کے رہائشی جو مودی کے اس اقدام پر انتہائی برہم ہیں اور کہتے ہیں کہ اجلاس کی آڑ میں ان کی نقل وحرکت پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔نقل و حرکت پر پابندی سے دیہاڑی دار مزدوروں کو روزگار کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمیں کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں لیکن ہم جانور نہیں بلکہ انسان ہیں،مودی سرکار نے ہم تک ہوا آنے سے بھی روک دیا ہے اور گھٹن ہونے لگی ہے۔کولی کیمپ کے رہائشیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جھوٹی لیپا پوتی کے بجائے ہمیں پکے مکانات بنا کر دیے جائیں۔