افغان صوبے خوست میں ہوٹل پر ڈرون حملہ،ہدف کون تھا اور کتنے افراد زخمی ہوئے؟انتہائی تہلکہ خیز خبر آ گئی

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان کے صوبہ خوست میں ایک ہوٹل پر ڈرون حملہ ہوا ہے جس میں متعدد پاکستانی طالبان کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ہوٹل پر حافظ گل بہادر گروپ کے پاکستانی طالبان کا اکثر آنا جانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:خوست میں دھماکہ ،3 افراد جاں بحق
غیر ملکی میڈیا کے مطابق خوست میں واقع ہوٹل پر ہونے والے ڈرون حملے میں حافظ گل بہادر گروپ کے متعدد جنگجو نشانہ بنے ہیں جس کے نتیجے میں کم ازکم 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حملے کا ہدف حافظ گل بہادر خود تھے،حملہ ڈرون کے ذریعے کیا گیا۔دوسری طرف خوست کے پریس آفس سے جاری کیے گئے ایک پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں اور واقعہ کی نوعیت کا جائزہ لے رہی ہے، صوبائی انتظامیہ نے زخمیوں کے علاج کے لیے محکمہ صحت کے حکام کو ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔ایک سینئر پاکستانی طالبان کمانڈر نے خراسان ڈائری سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ایک دھماکہ ہوا تھا جس کی وجہ سے ہوٹل کی چھت گر گئی،لوگ اندر پھنسے ہوئے ہیں۔دھماکے کے بعد امارت اسلامیہ کے دستوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔دیگر رپورٹس میں بتایا گیا کہ ہوٹل خوست شہر میں سپن مسجد کے قریب واقع تھا اور متاثرین میں وزیرستان کے پاکستانی باشندے اور خوست کے شہری بھی شامل تھے۔دوسری طرف کابل پولیس ترجمان خالد ذدران کے مطابق خوست میں سپین مسجد کے قریب واقع ہوٹل پر حملہ ہوا ہے جسکے نتیجے میں متعدد وزیرستان کے مہاجرین اور خوست شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔خالد زدران کے مطابق حملے کی نوعیت کے بارے میں تحقیقات جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں