پیراگوئے(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کے خفیہ ادارے ایم آئی 6 کے سربراہ رچرڈ مور نے روسیوں کو دعوت دی ہے کہ وہ برطانیہ کے لیے جاسوسی کریں، آپ کے راز ہمارے پاس محفوظ رہیں گے۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق برطانیہ کے خفیہ ادارے ایم آئی 6 کے سربراہ رچرڈ مور نے پراگ میں برطانی سفارتخانے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت روسی صدر ولادی میر پیوٹن دباو¿ میں ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق رچرڈ مور نے گفتگو کرتے ہوئے یوکرین کی موجودہ حالات کا موازنہ 1968 کے پراگ اسپرنگ کے دوران سوویت افواج کی پیش رفت کے ساتھ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لڑائی کے دوران اپنی قیادت کی نااہلی اور عصبیت کو دیکھا ہے، عین ممکن ہے کہ اب بھی کچھ روسی اسی مخمصے میں گرفتار ہیں جو ان کے پیشروو¿ں کو 1968 میں درپیش تھا۔ایم آئی 6 کے سربراہ کہا کہ میں روسیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہمارا ہاتھ تھام لیں اور وہ کچھ کریں جو گزشتہ 18 ماہ کے دوران دوسروں کے لیے کرتے رہے ہیں، ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ
یہ بھی پڑھیں:جنوبی کوریا میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی،لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتیں
ہم مل کر جاری خونریزی کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔برطانوی خفیہ ادارے کے سربراہ رچرڈ مور نے ویگنر گروپ کی بغاوت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روسی نجی ملیشیا کی بغاوت ان کی اندرونی خرابی اور پیوٹن کی آٹوکریسی پر کمزور پڑتی گرفت کی علامت ہے۔رچرڈ مور نے روس کی صورتحال کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ صبح کے ناشتے کے وقت پریگوزن نے بغاوت کی لیکن رات کے کھانے تک اسے معافی مل چکی تھی اور دو روز بعدوہ پیوٹن کے ساتھ چائے پر مدعو تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیوٹن کے قرب و جوار میں موجود اشرافیہ میں گہری دراڑیں پڑ چکی ہیں۔واضح رہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے پہلے ہی مغربی ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ صدر ولادی میر پیوٹن سے ناراض روسی شہریوں کو بھرتی کریں۔مغربی ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کو یہ مشورہ امریکی سی آئی اے میں ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کی حیثیت سے فرائض سر انجام دینے والے ڈیوڈ مارلوف نے ایک پینل ڈسکشن کے دوران دیا تھا۔