آئی ایم معاہدہ،مہنگائی کے نئے طوفان نے پاکستانیوں کو اپنی لپیٹ میں لینے کے لئے جکڑ بندی کر لی

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کے پاکستان کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کے بعد مہنگائی کے نئے طوفان نے پاکستانیوں کو اپنی لپیٹ میں لینے کے لئے جکڑ بندی کر لی،بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ جبکہ پروگرام کے منفی اثرات عوام پر کافی زیادہ پڑیں گے اور بجلی کی قیمتوں اور پٹرولیم لیوی بڑھنے کی صورت میں وہ براہ راست متاثر ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ طے
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق معاہدے میں ہونے والی آئی ایم ایف شرائط کے تحت قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف معاہدے سے بجلی کی قیمتیں مزید بڑھیں گی جبکہ ملک بھر میں گیس کی قیمتوں میں بھی اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے ہی بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانی ہوں گی۔اس طرح بجلی کے بنیادی ٹیرف میں تقریباً 4 روپے فی یونٹ تک کے اضافے کا خدشہ ہے،اضافے کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ملک بھر میں گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے سے متعلق فیصلہ بھی جلد متوقع ہے۔اس حوالے سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) نے گیس ٹیرف میں 50 فیصد کے اضافے کی سمری حکومت کو بھجوا رکھی ہے۔آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے سے پیٹرولیم لیوی میں بھی اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔وفاقی حکومت کے پاس اس وقت پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی میں 10 روپے فی لیٹر تک اضافے کی گنجائش موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کو بحران سے نکالنے کے لئے سینیٹر اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم

واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کا 3 ارب ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ طے پا گیا،پاکستان کو آئی ایم ایف کی یہ رقم قسطوں میں ملنے کا امکان ہے۔اس حوالے سے آئی ایم ایف کی جانب سے اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا۔جس میں کہا گیا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ ہو گیا ہے۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا ہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان سے معاہدے کی تصدیق بھی کر دی ہے۔آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ وسط جولائی میں اس معاہدے کا جائزہ لے گا اور اس کی منظوری دے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم معاہدے کے بعد بجلی کی قیمتوں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ براہ راست عوام پر آئے گا،قلیل مدتی پروگرام میں مزید سخت شرائط رکھی جائیں گی جن میں بجلی کے نرخ میں اضافہ،مارکیٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ اور دیگر شرائط شامل ہوں گی لیکن پاکستان کے پاس اس مشکل وقت میں ان پر سختی سے عمل پیرا ہونے کے علاوہ کوئی آپشن بھی موجود نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شیخ رشید کا لال حویلی میں خطاب کرنے کا اعلان ،13اگست کو ریڈ لائن قرار دے دیا

معروف تجزیہ کار اور سینئر صحافی اطہر کاظمی کا کہنا تھا کہ وہ جو ہمیں بتاتے رہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کی حکومت نے ملک آئی ایم ایف کے آگے گروی رکھ دیا،نا اہلوں نے خودمختاری کا سودا کر دیا،آج انہوں نے تقریبا” ایک برس کی تاخیر کے بعد آئی ایم ایف کی شرائط مان کر معاہدہ کر لیا،تاخیر کی وجہ سے ملک میں تاریخی مہنگائی،روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی،معیشت کی ترقی کی شرح میں ریکارڈ کمی،برآمدات میں اربوں ڈالر کی کمی لیکن آج اس معاہدے کو بڑی عید پر بڑی خوشخبری قرار دے رہے ہیں۔اطہر کاظمی کا کہنا تھا کہ سلام ہے ان صحافی دوستوں کو بھی جو اس کامیابی کا سہرا وزیر اعظم صاحب اور ان کی بہترین negotiate کرنے صلاحیت کو قرار دے رہے ہیں،بھائی تمام شرائط تو آئی ایم ایف کی مان لیں ہم نے،یہاں تک کے بجٹ پیش کرنے کے بعد دو سو ارب سے زیادہ کے مزید ٹیکس عوام پر لگائے، وزیر اعظم نے مذاکرات کر کے کونسی شرائط ختم کروائیں؟اب جیو پالیٹیکس بھی ختم ہو گئی کیا؟عوامی شعور کی اتنی توہین؟۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں