اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نور عالم خان نے کہا ہے کہ امریکہ کے کانگریس مین ہمارے ملک میں براہ راست مداخلت کر رہے ہیں،کسی ملک کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ ہمیں انسانی حقوق پر بھاشن دے، کمیٹی نے وزارت خارجہ کو واشنگٹن مشن کا آڈٹ ریکارڈ جمع کرانے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔
پاکستان ٹائم کے مطابق پارلیمنٹ ہائوس میں چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزارت خارجہ اور وزارت منصوبہ بندی وترقی سے متعلق سال 2019-20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ صاحب آپ کے ڈی جی امریکہ یہاں ہیں، ڈی جی یورپ کہاں ہیں؟تمام افسران کی یہاں موجودگی کی ہدایات جاری کی گئیں تھیں، سیکرٹری خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ کل 18 ڈی جیز ہیں۔ نور عالم خان کا کہناتھا کہ امریکہ کے کانگریس مین ہمارے ملک میں براہ راست مداخلت کر رہے ہیں،کسی ملک کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ ہمیں انسانی یہ میری ذمہ داری ہے کہ پاکستان کے مفادات کاتحفظ یقینی بنایا جائے،ہم صورتحال کو مسلسل مانیٹر کررہے ہیں۔حقوق پر یہ میری ذمہ داری ہے کہ پاکستان کے مفادات کاتحفظ یقینی بنایا جائے،ہم صورتحال کو مسلسل مانیٹر کررہے ہیں۔بھاشن دے، آپ کے ڈی جیز کیا کر رہے تھے، ان کو بتاتے کہ یہ آپ کا کام نہیں ہے،سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ پاکستان کے مفادات کاتحفظ یقینی بنایا جائے،ہم صورتحال کو مسلسل مانیٹر کررہے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ نے ان کانگریس مینوں کو کچھ لکھا، انہیں کہیں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم ہو رہے ہیں، ان مظالم کے خلاف کھڑے ہوں۔ آڈٹ حکام کا کہنا تھاکہ واشنگٹن مشن کے آڈٹ کے دوران کچھ ریکارڈ نہیں دیا گیا،لیزنگ وہیکل کمپنیز کے ساتھ کنٹریکٹ کا ریکارڈ نہیں دیا گیا،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کے اخراجات سے متعلق ریکارڈ نہیں دیا گیا، پرانی بلڈنگز کے لئے ادا کئے ٹیکسز کا ریکارڈ نہیں دیا گیا،کلیننگ، ریپیئر اور مینٹیننس کے کنٹریکٹس اور ادائیگیوں سے متعلق ریکارڈ نہیں دیا گیا۔کمیٹی نے ریکارڈ دینے کے لئے سات دنوں کو وقت دے دیا۔