Young doctor's strike, patients in government hospitals, silver in private clinics, response from health secretary

ینگ ڈاکٹر کی ہڑتال،سرکاری ہسپتالوں میں مریض خوار، پرائیویٹ کلینکس پر چاندی،سیکرٹری صحت سے جواب طلب

لاہور (ہیلتھ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت اور سیکرٹری صحت سے جواب طلب کرلیا، یاد رہے کہ چلڈرن ہسپتال واقعے کے بعد ڈاکٹر تاحال اوپی ڈیز میں ہڑتال پر ہیں ، مقدمہ درج او رملزما ن کیخلاف قانونی کارروائی جاری ہے لیکن ڈاکٹرتاحال احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے علاج کیلئے ہسپتالوں کا رخ کرنیوالے بچے اور ان کے ورثاءکو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور پھر مجبورا یہی لوگ ان ڈاکٹروں کے پرائیویٹ کلینکس کا رجوع کرتے ہیں۔
پاکستان ٹائم کے مطابق ڈاکٹروں کی غیر قانونی ہڑتال کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی وکلا آمنہ اور سلمی نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ سرکاری ہسپتالوں میں سستا علاج کرانا شہریوں کا آئینی حق ہے تاہم ڈاکٹرز نے ہسپتالوں میں غیر قانونی طور پر ہڑتال کر رکھی ہے۔جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی وکلا نے استدعا کی کہ عدالت ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی رجسٹریشن معطل کرنے کا حکم دے اور سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج کے لئے احکامات جاری کرے۔

سب سے معتبر اور سب سے مستند خبروں، ویڈیوز اور تجزیوں کے لیے ”پاکستان ٹائم‘ کے فیس بک اور ٹوئٹر پیج کا وزٹ کریں
لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت، سیکرٹری صحت اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کو کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔واضح رہے کہ چلڈرن ہسپتال لاہور میں ڈاکٹر پر تشدد کے خلاف ہسپتالوں کی اوپی ڈیز کی بندش کو ایک ہفتہ ہوگیا مگر ڈاکٹرز ٹھوس اقدامات تک احتجاج جاری رکھنے پر بضد ہیں۔صوبے پھر میں او پی ڈیز کی بندش اور بار بار ہڑتالوں سے تنگ آکر مریضوں نے حکومت سے معاملہ سلجھانے کا مطالبہ کردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں