اسلام آباد(بزنس ڈیسک )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سرمایہ کاری کو لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر نے بتایا کہ سابقہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے رئیل سٹیٹ کاروبار میں کھربوں روپے پھنسے ہوئے ہیں،ملک میں بیرونی سرمایہ کار ی نہیں آ رہی اور مقامی سرمایہ کار بھی بیرون ملک سرمایہ کاری لیکر جا رہے ہیں،ملک میں حکومت کی جانب سے بارڈر ٹریڈ سسٹم ناکام ہو گا،ملک میں بیرون ملک بیچنے کیلئے کوئی چیز دستیاب نہیں،حکومت سرمایہ کاروں کیساتھ بیٹھے اور مسئلے کا حل نکالے۔سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ نے بتایا کہ اب تک خصوصی اقتصادی زونز میں 82 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ ہوئی ہے، 2 سال میں یہ تمام سرمایہ کاری آ جائے گی اور فیکٹری کام شروع کردے گی۔
پاکستان ٹائم کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سرمایہ کاری کا اجلاس چیئرمین ذوالفقار علی بھٹی کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں منعقد ہوا،اجلاس میں سی ڈی اے حکا م نے کہا کہ اسلام آباد کے سیکٹر جی بارہ اور ایف بارہ کوفی الحال سی ڈی اے نے حاصل ہی نہیں کیا۔سی ڈی اے کے ڈائریکٹر پلاننگ گورنمنٹ ہاوسنگ نے کہا کہ حکومت نے ان سیکٹرز میں 40 فیصد کوٹہ سرکاری ملازمین کیلئے رکھا ہے، 20 فیصد کوٹہ عوام کا 20 فیصد سیکٹر کے مالکان کا اور 15 فیصد اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ہے،سیکٹر کے حصول کیلئے مقامی آبادی سے مذاکرات جاری ہیں،سیکٹرز کو ڈیویلپمنٹ کرنے کیلئے 80 فیصد منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے،سپریم کورٹ میں ایک سٹے آرڈر موجود ہے،وہ ختم ہو جائے تو ان سیکٹرز کا ترقیاتی کام شروع ہو جائے گا۔
