”پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان تاریخی جنگ شروع ہو گئی “اعتزاز احسن کا انتہائی پریشان کن دعویٰ

لاہور(وقائع نگار خصوصی)سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عدلیہ میں دراڑ پڑ چکی ہے، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان تاریخی جنگ شروع ہو گئی ہے،
عدلیہ قانون کی تشریح کرتی ہے اور پارلیمنٹ قانون تبدیل کردیتی ہے، تمام قوم اس وقت عجیب تذبذب میں مبتلا ہے، موجودہ پاکستان قائد اعظم کا پاکستان نہیں ہوسکتا،ہمارے ملک اور تمام اداروں میں قابلیت موجود ہے۔

لاہور میں سینئر وکلا اور قانونی ماہرین کی گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے ماہرقانون اعتزاز احسن نے کہا کہ عدلیہ میں دراڑ پڑ چکی ہے، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان تاریخی جنگ شروع ہو گئی ہے، سیاسی جماعتیں آپس میں دست و گریباں ہیں، اب یہ عالم ہے کہ بینچ کی تشکیل دیکھ کر بتا سکتے ہیں کہ فیصلہ کس سائیڈ کا ہوگا؟ ادارے دست و گریباں ہیں تو ہمیں سوچنا ہوگا،سیاسی امور عدلیہ میں داخل ہو گئے ہیں، سیاسی امور کو پارلیمنٹ میں رہنا چاہیے، عدلیہ میں دراڑ پڑ چکی ہے اور یہ دراڑ اس حد تک پڑ چکی ہے کہ مل کر کام کرنا ممکن نہیں رہا، یہ معاملہ انتہائی سنگین صورت اختیار کر چکا ہے، عدلیہ آئین کی تشریح کرتی ہے تو پارلیمنٹ ترمیم لے آتی ہے، پارلیمنٹ ترمیم کرتی ہے تو عدلیہ اس کی تشریح کرنا شروع کردیتی ہے۔اعتزاز احسن کا کہناتھاکہ ہر کوئی محب وطن پاکستانی ملک کی ترقی چاہتا ہے،آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی پر سب اکٹھے ہیں،ہم اپنی اگلی 4نسلوں کے پیسے لیکربھی کھاگئے ہیں، کئی ہفتوں سے کہہ رہا ہوں کہ اس وقت عدلیہ میں 2گروپ بن چکے ہیں،سیاسی جماعتیں اس وقت ایک دوسرے کے دست وگریباں ہیں، کیا اس ملک میں آئین کی بالادستی قائم ہوئی ہے یا نہیں؟کیا 90 روز میں الیکشن ہونے چاہیے یا نہیں؟اس معاملے کو بینچ کی تشکیل میں الجھا دیا گیا ہے، آئین کہتا ہے 90 روز کے اندر الیکشن ہونے ہیں، جو عدلیہ کے فیصلے پر عمل نہیں کرے گا وہ نااہل ہوگا، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل ہونا چاہیے۔پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینئر وکیل اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ قوم عجیب صورتحال میں مبتلا ہے، مثبت پیغام سے قوم اور نوجوانوں کی رہنمائی ہونی چاہئے، ملک میں اداروں کے درمیان تصادم کی صورتحال ہے، ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو مسائل کا حل بتائیں، جس جگہ ہماری معاونت کی ضرورت ہوگی ہم دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں