اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر اطلاعات اورپاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگر الیکشن سے کوئی بھاگ رہا ہے تو وہ عمران خان ہے،پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کی مرضی اور منشاءکے مطابق ملک کا آئین نہیں چل سکتا،تین رکنی بینچ کا فیصلہ عوام نہیں مانے گی۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 9 کنی بینچ سے معاملہ 3 رکنی بینچ تک پہنچ گیا ہے،کل ایک نئی روایت رکھی گئی،سامنے آنے والے فیصلے انفرادی دکھائی دے رہے ہیں،یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک معزز جج کا فیصلہ رجسٹرار کے سرکلر سے معطل کر دیا جائے ،سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو آئینی بحران سے بچائے،پی ٹی آئی کی منشا پر ملک کا آئین نہیں چل سکتا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہخبر آرہی ہے کہ چیف جسٹس نے اب ایک نیا بنچ تشکیل دے دیا ہے جو چیف جسٹس عمر عطا بندیال،جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل ہے اب اگر یہ بنچ فیصلہ دے گا تو پھر کون اس فیصلے کو مانے گا؟ایک پاگل شخص کے لئے بنا بنچ اتنا متنازعہ ہوچکا ہے کہ اب چیف جسٹس کو ججز نہیں مل رہے،اگر اس تین رکنی متنازعہ بنچ نے کوئی فیصلہ دیا تو اسے کون مانے گا؟کل کے ایک فیصلے کے اوپر سپریم کورٹ کے رجسٹرار کا سرکلر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے افرادی فیصلے نظر آرہے ہیں وہ فرد واحد کے فیصلے نظر آرہے ہیں،پاکستان کی عوام دیکھ رہی ہے کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پہلے کاغذ لہرا کر سائفر کی کہانی گھڑی,آئین توڑا،اسمبلی توڑی،صدر سے آئین شکنی کرائی،سپیکر و ڈپٹی سپیکر سے آئین شکنی کروائی اور اسی سپریم کورٹ کے فل بینچ نے اسے آئین شکن قرار دیا،یہ بندہ ملک میں الیکشن نہیں فساد چاہتا ہے،عمران خان عالمی سازش کے جھوٹ میں پکڑا گیا ہے،یہ شخص الیکشن نہیں بلکہ ملک میں لاشیں چاہتا ہے،عمران خان چاہتا ہے ملک میں انارکی پھیلے۔یہ ملک میں الیکشن نہیں چاہتا ،اس نے زکوٰ ة کے پیسے ذاتی استعمال میں لائے،منی لانڈرنگ کی۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کی تمام تحاریک فیل ہوگئیں،یہ بندہ ملک میں الیکشن نہیں،فساد، افراتفری اور انتشار چاہتا ہے،زمان پارک میں دہشت گرد پال رکھے ہیں،پولیس کے سر پھاڑے گئے،رینجرز کی گاڑیاں توڑیں،پولیس پرپٹرول بم پھینکے گئے،اب یہ پورے ملک میں آگ لگانا چاہتا ہے،عمران خان کو اپنی چوریوں کا اعتراف کرنا چاہئے،اس نے توشہ خانہ سے گھڑیاں چوری کیں اور عدالت کے بلانے پر گالیاں دیتا ہے،ملک کو آئینی بحران سے بچانا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے،ہم سماعت کیلئے فل کورٹ کا مطالبہ کررہے ہیں،فل کورٹ کے بغیر کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔