اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں شوکاز نوٹس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اعتراضات مسترد کر دیئے ہیں ۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی کے اعتراضات پر سماعت کی، دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ تحریک انصاف نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، وہاں کیا فیصلہ آیا؟،پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ نے قرار دیا تھا کہ تحریک انصاف کا موقف سن کر فیصلہ کیا جائے، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تحریک انصاف نے عبوری جواب دیا تھا، حتمی جواب کے لیے وقت مانگا ہے، 6 ہفتے کا وقت مانگا تھا، اب تو 6 ماہ گزر چکے ہیں، 6 ماہ سے کچھ نہیں ہوا، ایسے نہیں چلے گا۔
پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے کہا کہ ’انور منصور سندھ ہائیکورٹ میں مصروف ہیں، سماعت ملتوی کی جائے‘، تاہم الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے معاون وکیل کی 2 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 2 اگست کو الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے زیر التوا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ یہ ثابت ہوگیا کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی، فیصلے میں بتایا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کو امریکا، کینیڈا اور ووٹن کرکٹ سے ملنے والی فنڈنگ ممنوعہ قرار دی گئی ہے اور پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ تحریک انصاف نے عارف نقوی سمیت 34 غیر ملکیوں سے فنڈز لیے، ابراج گروپ، آئی پی آئی اور یو ایس آئی سے بھی فنڈنگ حاصل کی، یو ایس اے ایل ایل سی سے حاصل کردہ فنڈنگ بھی ممنوعہ ثابت ہوگئی ہے ۔
