لاہور(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی جانب سے 22مارچ کو مینار پاکستان میں بڑے جلسے کے اعلان کے ساتھ ہی پولیس بھی متحرک ہو گئی ہے ،اہم رہنماوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ،کئی رہنما اور کارکن پولیس کے شکنجے میں آ گئے ،اسلام آباد پولیس نے ایف سیون میں واقع سابق وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے گھر پر بھی چھاپہ مارااور گھر کی تلاشی لی ،پولیس چھاپے کی اطلاع ملتے ہی شبلی فراز کی لیگل ٹیم ان کی رہائش گاہ پہنچ گئی ،پولیس کا کہنا ہے کہ شبلی فراز سی ٹی ڈی کے درج مقدمے میں نامزد ہیں ،دوسری طرف پولیس نے بنی گالہ میں طالب عباسی کے ڈیرے پر چھاپہ مارتے ہوئے ان کے دو ملازمین کو گرفتار کر لیا ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق لاہور پولیس سمیت دیگر شہروں میں پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما وں کے گھر چھاپے مارنا شروع کردیئے ،گرفتاریاں بھی شروع ہوگئیں۔ حاجی صادق نعیم اللہ اور بابر کے بھائی کو گرفتار کرلیا گیا۔ حاجی ارشاد ڈوگر وقاص اسلم اور چوہدری آصف کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ،ظہیر فوجی شیخ نفیس اور حمزہ بٹ کے گھروں پربھی چھاپے ،حاجی اصغر ،حاجی اللہ رکھا، حماد اعوان کے گھروں پربھی چھاپے۔پی ٹی آئی رہنماوں نے اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مینار پاکستان کے جلسے سے پہلے ہی مریم نواز اور پنجاب پولیس بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے ،پی ٹی آئی کے رہنماوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،پولیس کے چھاپوں کا مقصد کارکنوں کو ہراساں اور خوف و ہراس پھیلانا ہے۔
