صحت مند اور توانا رہنے کے لئے روزوں میں کیا کھانا چاہئے؟ماہرین نے بڑی مشکل حل کردی

لاہور(ہیلتھ رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں رمضان المبارک کی آمد آمد ہے، ہر گھر میں سحر و افطار کے دوران مزے مزے کے پکوان تیار ہوتے ہیں تاہم اس حوالے سے بحث بھی بہت ہوتی ہے کہ آج کیا پکایا جائے ؟مقدس مہینے میں عبادات کے ساتھ ساتھ بھرپورغذائیت اور صحت مندرہنے سے متعلق چیدہ چیدہ نکات مرتب کیے ہیں تاکہ روزہ دار مقدس مہینہ میں صحتمند رہنے کے ساتھ ساتھ مکمل روحانی بالیدگی سے لطف اندوزہوسکیں۔ماہرین ماہ صیام میں افطار اورسحرکے وقت صحت مند اورمتوازن کھانوں کی تجویزدیتے ہیں ، روزے داروں کو مقدس مہینے کے لیے حقیقت پسندانہ اہداف مقرر کرنے چاہئیں تاکہ عبادات میں یکسوئی پیدا ہو سکے ۔
پورادن روزہ رکھنے کے بعد لوگوں کیلئے ضروری ہے افطار کے وقت درکار تمام غذائی اجزاءکو یقینی بنانے کیلئے مناسب طریقے سے روزہ کشائی کریں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ کشائی کے وقت پہلے پانی پینے اور پھرکھجوریں کھانے سے بلڈ شوگرکو مستحکم کرنے میں مددمل سکتی ہے۔سوپ اس ضمن میں اہم ہے کیونکہ وہ جسم کو روزے کے دوران میں ضائع ہونے والے سیال کو دوبارہ حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق ڈاکٹرنورامان الدین نے نوٹ کیا کہ سوپ لینے سے آنے والے کھانے کے لیے نظام ہاضمہ تیار ہوتا ہے اور صحتمند نظام ہاضمہ کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ جہاں تک بنیادی کھانے کی بات ہے تو افطار کے دسترخوان میں سبزیوں کے علاوہ لحمیات (پروٹین) اور نشاستہ دار (کاربوہائیڈریٹس) غذائیں اس میں شامل ہونا چاہییں۔ ان غذاو¿ں کے اچھے آپشنزمیں کینو، چنے، دال، پھلیاں، پورا اناج، براو¿ن پاستا، اوربراو¿ن چاول شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس وٹامنز، منرلز اور فائبرسے بھرپورہوتے ہیں جو جسم کو روزے کے اوقات کے بعد درکار توانائی مہیّا کرتے ہیں۔ بنیادی کھانے میں لحمیات کو بھی شامل ہونا چاہیے جیسے مچھلی، مرغی کا گوشت،چھوٹا گوشت، دہی، انڈے اور پنیر کو بھی کھانے کا حصہ ہونا چاہیے۔طویل دورانیے کے روزے کے بعد لحمیاتی غذائیں پٹھوں کو محفوظ رکھنے میں مددکرتے ہیں کیونکہ ان میں مختلف امائنوایسڈ ہوتے ہیں جوپٹھوں کی کمیت کو برقراررکھنے اور پیدا کرنے کے لیے اہم ہیں۔ صحتمند متوازن کھانے کے لیے خشک میوہ جات کی تھوڑی سی مقدار ضروری ہے۔اس کی مثالوں میں زیتون کا تیل اورخشک میوہ جات شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ رمضان خاندان اور دوستوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کرنے کا موقع ہے لیکن بہت سے لوگ مقدس مہینے میں کھانے پرزیادہ توجہ مرکوز کرتے ہیں اوریہ طرزعمل صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ رمضان جنک فوڈکو کم کرنے اور اپنے خاندان کے ساتھ صحت مند کھانوں سے لطف اندوز ہونے کا ایک موقع ہوسکتا ہے۔اگرچہ رمضان میں بہت سی مزیدارمٹھائیاں لذتِ کام ودہن کے لیے پیش کی جاتی ہیں لیکن پھر بھی اعتدال کے ساتھ ان سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ آپ اس مہینے میں سوچ سمجھ کرکھانا کھائیں۔کچھ لوگوں کے لیے رمضان کچھ اہداف مقرر کرنے اور حاصل کرنے کا ایک موقع ہوسکتا ہے جیسے وزن کم کرنا یا غیر صحت مند عادات سے چھٹکارا حاصل کرنا۔ وغیرہ۔ تاہم بہترین طریقہ یہ ہے اہداف کو حقیقت پسندانہ رکھا جائے اور بلند توقعات قائم نہ کی جائیں جواس مدت کے دوران میں پوری نہ ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے رمضان کے بعد کچھ لوگ اپنی پرانی عادات کی طرف لوٹ جاتے ہیں لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ غیرحقیقی اہداف مقرر کرتے ہیں اور ایسی تبدیلیاں کرتے ہیں جو اس مہینے میں ڈرامائی اورغیرپائیدار ہوتی ہیں۔غذائی ماہرین کے مطابق سحرکے کھانے میں کمی نہ کی جائے یا خود کو کسی ایک کھانے تک محدود نہ کریں کیونکہ اس سے آپ کے پٹھوں میں کمزوری ہوگی اور پانی کی کمی ہوگی اورایک بار رمضان ختم ہونے کے بعد آپ کا سارا وزن دوبارہ بڑھ جائے گا۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں