تہران(مانیٹرنگ)ایران نے ہزاروں سکول طالبات کو زہر دئے جانے کے معاملے پر ملک بھر میں 100 سے زائد گرفتاریوں کا اعلان کیا ہے،جن یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ نامعلوم مبینہ ملزمان کے”دشمن“گروہوں سے روابط ہوسکتے ہیں،نومبر کے اواخر میں طالبات کو سکول کے احاطے میں”ناگوار“بدبو کی شکایت ہوئی،جس کے بعد انہیں بے ہوشی،متلی، سانس لینے میں تکلیف اور دیگر علامات کا سامنا کرنا پڑا،ان میں سے کئی ہسپتال پہنچی جہاں ان علاج تاحال جاری ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے ہفتے کے آخر میں اطلاع دی تھی کہ وزارت داخلہ نے 200 سے زائد سکولوں میں زہر کے مشتبہ حملوں پر گرفتاریوں کا اعلان کیا ہے،ان حملوں سے طلباء اور ان کے والدین میں خوف اور غصہ پھیل گیا تھا۔ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزارت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سکول کے حالیہ واقعات کے ذمہ دار 100 سے زائد افراد کی شناخت کی گئی،انہیں گرفتار کیا گیا اور تفتیش کی گئی۔گرفتار ہونے والوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جن کا مقصد دشمن مقاصد پر عملدرآمد،عوام اور طلباء میں دہشت پھیلانا اور سکول بند کرانا ہے،خوش قسمتی سے پچھلے ہفتے کے وسط سے لے کر آج تک سکولوں میں واقعات کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے اور بیمار طلباء کی مزید کوئی اطلاع نہیں ہے۔تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایران کے 31 صوبوں میں سے 25 کے تقریباً 230 سکولوں میں 5,000 سے زیادہ طالب علم متاثر ہوئے ہیں۔وزارت نے بتایا کہ گرفتاریاں شمال میں تہران،قم اور گیلان،شمال مشرق میں رضوی خراسان،شمال مغرب میں مغربی آذربائیجان، مشرقی آذربائیجان اور زنجان،مغرب میں کردستان اور ہمدان،جنوب مغرب میں خوزستان اور فارس میں کی گئیں۔سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے گزشتہ پیر کو”ناقابل معافی جرم“کے مرتکب افراد کو”بغیر کسی رحم کے“ ڈھونڈ نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔
